بہار کے 243 رکنی اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی شروع ہو چکی ہے اور اب لوگوں کو اس رہسی سے پردہ اٹھنے کا انتظار ہے کہ بہار میں کس حکومت بننے جا رہی ہے. ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے سے شروع ہو گئی. بہار اسمبلی انتخابات میں 272 خواتین سمیت 3،450 امیدواروں کے انتخابی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے.
ابتدائی رجحانات میں بی جے پی اتحاد کافی آگے دکھ رہا تھا، لیکن وقت بڑھنے کے ساتھ ساتھ مهاگٹھبدھن نے این ڈی اے کی برتری کو کافی حد تک روک دیا. 9 بجے تک مهاگٹھبن مکمل رنگ میں آ چکا تھا اور اس نے این ڈی اے کی برتری کو نہ صرف روکا بلکہ اس سے آگے بھی نکل گیا. صبح ساڑھے 9 بجے این ڈی اے 86 اور مهاگٹھبدھن 85 سیٹوں پر آگے تھے.
9 بجے تو عالم یہ تھا کہ پٹنہ بی جے پی آفس میں کارکنوں نے رجحانات کو ہی جیت مان جشن منانا شروع کر دیا. بی جے پی آفس پٹاکھی کی آواز سے گونج اٹھا. لیکن آدھے گھنٹے کے بعد ہی تصویر بدل گئی. مهاگٹھبدھن آگے نکل چکا تھا اور دلچسپ بات یہ تھی کہ ساڑھے 9 بجے
لالو یادو کی آر جے ڈی 44 سیٹوں پر آگے تھی جبکہ جے ڈی یو 33 سیٹوں پر. وہیں کانگریس 10 سیٹوں پر آگے تھی.
مهاگٹھبدھن اپنی لیڈ مسلسل اضافہ رہا، صبح 9.42 بجے تک مهاگٹھبدھن 107 اور این ڈی اے 89 سیٹوں پر آگے تھا. یعنی فاصلہ 18 سیٹوں کا ہو گیا. اشارہ صاف ہے کہ بہار میں مهاگٹھبدھن حکومت بنانے کی طرف بڑھتا جا رہا ہے. ANI نے تو ٹویٹ بھی کر دیا کہ مهاگٹھبدھن کو 119 اور این ڈی اے 76 سیٹوں پر آگے ہے.
عالم یہ تھا کہ صبح 9 بجے سے پہلے جہاں پٹنہ بی جے پی آفس میں جشن مننا شروع ہو گیا تھا، وہیں 10 بجتے بجتے آر جے ڈی آفس میں جشن منایا جانے لگا. اب بی جے پی کے آفس پر سناٹا چھایا ہوا تھا.
رجحانات میں جے ڈی یو کے منتظر کیسی سولٹیئر نے کہا کہ ابھی آنے والے 2 گھنٹے اہم ہیں. جس طرح کے مهاگٹھبدھن کے حق میں رجحانات آئے ہیں امید ہے کہ نتائج آتے تک ہم حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہوں گے. جو 7-8 آزاد سامنے آئے ہیں وہ بھی ہمارے حامی ہیں. وہیں عام آدمی پارٹی نے نتیش کو پیشگی مبارکباد بھی دے ڈالی